فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران مزید 16 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقامات پر متنقل کردیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے فلسطینیوں میں بعض سیکیورٹی اداروں کو یہودی آباد کاروں اور پولیس پر سنگ باری سمیت دیگر مزاحمتی حملوں میں مطلوب تھے۔ رپورٹ کے مطابق انٹیلی جنس اداروں کو مطلوب 13 فلسطینی حراست میں لیے گئے ہیں جنہیں تفتیش کے لیے حراستی مراکز منتقل کردیا گیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق چار فلسطینی شمال مغربی رام اللہ کے عابود قصبے سے حراست میں لیے گئے۔ چار فلسطینی شمالی شہر جنین کے قباطیہ قصبے سے گرفتار کیے۔
چار فلسطینیوں کو الخلیل شہر کے بیت امر قصبے سے حراست میں لیا گیا اور ایک فلسطینی شہری کی گرفتاری بیت المقدس سے عمل میں لائی گئی۔
غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں جمعرات کے روز تلاشی کے دوران تین فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا جن کی شناخت آدم ابو جمیلہ اور مصعب اور شنب کے ناموں سے کی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کو علی الصباح صہیونی فوج نے غرب اردن اور بیت المقدس کے مختلف مقامات پر وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا۔ تلاشی کی کارروائیوں کے دوران جنین سے چار شہریوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ گرفتار کیے گئے چاروں فلسطینیوں کی عمریں بیس سال کے لگ بھگ بتائی جاتی ہیں۔ چار فلسطینی شہر الخلیل شہر کے بیت امر قصبے سے حراست میں لیے گئے۔
مقامی سماجی کارکن اور دیوار فاصل کے خلاف بنائی گئی کمیٹی کے ترجمان محمود عیاض عوض نے بتایا کہ گھر گھر تلاشی کی آڑ میں قابض افواج نے خواتین اور بچوں کو زدو کوب کیا اور ان پر وحشیانہ تشدد کے ساتھ گھروں میں قیمتی سامان کی توڑپھوڑ اور لوٹ مار بھی کی۔
العصیدہ کے مقام پر تلاشی کے دوران 19 سالہ ایھاب عیسیٰ محمود العلامی، 21 سالہ علاء بسام العلامی، 20 سالہ محمد ابراہیم حماد العلامی اور 21 سالہ احمد محمد العلامی کو حراست میں لیا گیا۔