اقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق کے نگران عالمی ادارہ اطفال’یونیسیف‘ کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں دنیا بھر میں خوراک کی قلت اور اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات کے لرزہ خیز اعدادو شمار بیان کیے گئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عالمی ادارہ حقوق اطفال کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صومالیہ، جنوبی سوڈان، یمن اور نائجیریا میں خوراک کی شدید قلت کے نتیجے میں 14 لاکھ سے زاید بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارے کا کہنا ہے کہ خشک سالی کی حالیہ لہر نے افریقی ممالک کو میں قحط سالی اور خوراک کی شدید قلت پیدا کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 62 لاکھ لوگوں کو خوراک کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صومالیہ میں خشک سالی کےنتیجے میں خوراک کی قلت کے شکار بچوں کی تعداد ایک لاکھ 85 ہزار سے بڑھ کر 2 لاکھ 70 ہزار تک جا پہنچی ہے۔
جنوبی سوڈان میں اس وقت 2 لاکھ 70 ہزار بچے خوراک کی شدید قلت کا شکار ہیں۔ جنوبی سوڈان کی شمال وسطی ریاست میں 20 ہزار بچے خوراک کی قلت کے نتیجے میں موت کے منہ میں جاسکتے ہیں۔
جنوبی سوڈان میں بچوں کےعلاوہ مجموعی طور پر 4.9 ملین اور 5.5 ملین افراد بھوک کا شکار ہوسکتے ہیں۔
یمن میں گزشتہ دو سال سے جاری شورش کے نتیجے میں چارلاکھ 62 ہزار بچوں کو خوراک کی قلت سے دوچار کیا ہے۔ سنہ 2014ء کے بعد یمن میں بچوں میں خوراک کی قلت میں 200 فی صد اضافہ ہوچکا ہے۔
نائیجیریا بالخصوص ملک کی شمال مشرقی ریاستوں میں ساڑھے چار لاکھ بچے بوھک کا شکار ہیں۔یوبی، اداماؤ اور برونو نائیجیریا کے بھوک سے متاثر ہونے والے سب سے خطرناک علاقے قرار دیتے جاتے ہیں۔