اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے اعتراف کیاہے کہ حال ہی میں اسرائیلی فضائیہ نے مصر کے جزیرہ نما سیناء میں شدت پسند گروپ ‘دولت اسلامیہ‘ داعش کے مراکز پر بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں کم سے کم پانچ جنگجو ہلاک ہوئے ہیں۔
اسرائیل کےعبرانی ریڈیو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں لائبرمین نے کہا کہ گذشتہ ہفتے جزیرہ نما سیناء سے اسرائیل پر راکٹ حملے کیےگئے تھے جس کے بعد اسرائیل نے شدت پسند گروپ داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی اور پانچ شدت پسندوں کو قتل کردیا ہے۔
لائبرمین کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی سلامتی پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ جو گروپ اسرائیلی ریاست کے لیے خطرہ بنے گا اسے اس کے مرکز میں تباہ کیا جائے گا۔
صہیونی وزیر دفاع نے کہا کہ ہماری پالیسی ہے ہم دشمن کے ہر حملے کا پوری قوت سے جواب دیتے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ جزیرہ سیناء میں موجود داعشی عناصر اسرائیل کے لیے کوئی بڑا خطرہ نہیں بن سکتے تاہم ان کی وجہ سے اسرائیل کو پریشانی ضرور رہے گی۔