جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیلی فوجی عدالت سے 40 فلسطینی شہریوں کو انتظامی حراست کی سزائیں

پیر 20-فروری-2017

اسرائیل کی فوجی عدالت ’عوفر‘ نے ایک ہفتے کے دوران 40 فلسطینی شہریوں کو انتظامی حراست کی سزائیں دی گئیں۔ قابل تجدید سزاؤں میں تین سے چھ ماہ کے عرصے کی قید کی سزائیں شامل ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 8 فروری سے 16 فروری کے دوران’عوفر‘ نامی فوجی عدالت نے 40 فلسطینی شہریوں کو تین سے چھ ماہ کی انتظامی قید کی سزائیں سنائیں۔ سزائیں پانے والوں میں بیشتر فلسطینی غرب اردن کے شہروں سے تعلق رکھتے ہیں۔

انتظامی حراست کی سزائیں پانے والوں میں 14 ایسے شہری بھی شامل ہیں جو پہلے بھی انتظامی قید کی سزا بھگت کر رہا ہوچکے تھے اور دوبارہ حراست میں لیے گئے۔

ان میں 16 اسیران کا تعلق غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل سے، 7 کا تعلق رام اللہ اور سات کا بیت لحم سے ہے۔

چار فلسطینی جنین سے، تین نابلس اورایک شہری طولکرم سے تعلق رکھتا ہے۔

ادھر اسرائیلی جیلوں میں انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج تین اسیران بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔

بھوک ہڑتالی اسیران میں صحافی محمد القیق بھی شامل ہیں جو مسلسل 15 روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں 7 ہزار فلسطینی  پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 11 کم عمر بچیون سمیت 52 خواتین اور 300 بچے، 21 صحافی اور سیکڑوں انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل قیدی شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی