اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام کے جنگ سے تباہ حال شہر حلب میں ایک ماہ سے اٹھارہ لاکھ افراد پانی کی شدید قلت کا شکار ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حلب کا شہر جو شامی حکومت اور باغیوں کے درمیان طویل جنگ کےنتیجے میں پہلے بری طرح برباد ہوچکا ہے، اس کے مکین پانی جیسی بنیادی ضرورت اور نعمت کی شدید قلت کا شکار ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان فرحان حق کا کہنا ہے کہ مشرقی حلب میں دو ملین کے قریب شہری پانی کی شدید قلت کا سامنا کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرقی حلب میں پانی کے مرکزی ذخیرے اوراس سے ملنے والی پائپ لائنیں بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جس کے باعث لاکھوں افراد پانی کی قلت کا سامنا کررہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے عہدیدار نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ حلب کے شہریوں کو پانی کی فراہمی میں معاونت کریں۔ شام کے دوست ممالک مشرقی حلب اور دوسرے آفت زدہ علاقوں میں پانی کا بنیادی ڈھانچہ بچھانے کے لیے فوری اقدامات کریں ورنہ پانی کی قلت مقامی آبادی کے لیے نیا انسانی المیہ پیدا کرسکتی ہے۔
خیال رہے کہ شام کا شہر حلب طویل خانہ جنگی کے بعد چند ہفتے قبل شامی فوج کے کنٹرول میں چلا گیا تھا۔ گذشتہ کئی سال سے جاری جنگ کے نتیجے میں حلب میں خون کے دریا بہا دیے گئے ہیں۔