جمعه 15/نوامبر/2024

یہودی توسیع پسندی میں ملوث گروپ کو’دیوار براق‘ میں دست درازی کی اجازت

منگل 14-فروری-2017

اسرائیل کےعبرانی اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی میں سرگرم ’العاد‘ نامی ایک گروپ کو مسجد اقصیٰ کے مقدس مقام’ دیوار براق‘ تک رسائی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ’العاد‘ نامی تنظیم کو دیوار براق کے قریب ’تاریخی پارک‘ کے قیام کے منصوبے پر کام شروع کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے اسرائیلی مشیر قانون ابیحائی منڈلبلیٹ کے دفتر میں ہونےوالے اجلاس کے دوران ’العاد‘ کو دیوار براق میں اپنے ناپاک قدم جمانے کی اجازت دینے کا اعلان کیا گیا۔

اس سے قبل اسرائیلی حکومت نے ایک بیان میں دیوار براق کو ’حساس‘ جگہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ دیواربراق کی حساسیت کی وجہ سے وہاں پر کسی قسم کے پروجیکٹ کا کام کسی پروائیویٹ ادارے کو نہیں سونپا جاسکتا۔

مندلبلیط کے فیصلے کے بعد اس کا حتمی فیصلہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس الیکیم روبنچائن کے دفتر میں ہے۔

خیال رہے کہ ’آرکیالوجیکل پارک‘ دیوار براق کے جنوبی حصے میں بنانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ ماضی میں وہاں پر اسرائیلی سرکاری محکمہ آثار قدیمہ کو کام دیا جاتا رہا ہے مگر اب قبلہ اول کے اہم مقامات تک اسرائیل کے پرائیویٹ یہودی گروپوں کو بھی رسائی دی جا رہی ہے۔

دو سال قبل یہودی کالونی کی ڈویلپمنٹ کمپنی اور ’العاد‘ کی انتظامیہ کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت سلوان میں یہودی آبادکاری کے متعدد منصوبوں کی سرپرستی العاد کو دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی