غاصب صہیونی ریاست کی پالیسیوں کے باعث فلسطینی شہریوں کو اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کا موقع کم ہی ملتا ہےمگر ایسے پرعزم افراد کی بھی کمی نہیں جو صہیونی ریاست کی ظالمانہ پالیسیوں کے باوجود اپنے خواب کو شرمندہ تعبیر کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیتے ہیں۔
فلسطین کے تاریخی شہرمشرقی بیت المقدس کے الطور قصبے کی رہائیشی 28 سالہ ’آلاء المحتسب’ ایسی ایک خاتون ہیں جوخاتون خانہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک ماہر گرافک ڈیزائنرکے بعد فلسطین کی مشہور پیشہ ور حلوائن بن چکی ہیں۔
آلاء نے خبر رساں ایجنسی ’قدس پریس‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے پیشے کے اعتبار سے گرافک ڈیزائننگ کا شعبہ منتخب کیا مگر اب اس نے اسے ایک نئی شکل دے دی ہے۔ دو بچوں کی پرورش کے ساتھ ساتھ اضافی وقت میں وہ مختلف اشکالات، دیدہ زیب اور دلکش ڈیزائنز کے کیک، پیسٹریاں اور دیگر حلویات تیار کرنے لگیں۔ آلاء نے منفرد ڈیزائن کے حلویات سازی کے فن کو دوسروں سے شیئر کرنے کے سوشل میڈیا کا بھی استعمال کیا۔ اس نے ’مناسباتی‘ کے نام سے’فیس بک‘ پر ایک صفحہ تیار کیا جس میں اپنے تیار کردہ مختلف ڈیزائن کے کیک اور اس نوعیت کی دیگر چیزوں کی تصاویر پوسٹ کیں۔ فیس بک پیج میں شامل ہونے والے احباب نے اس کی حوصلہ افزائی کے ساتھ ساتھ اس کی رہ نمائی بھی کی۔ یوں وہ کچھ ہی عرصے میں بیت المقدس میں اپنے منفرد فن کی وجہ سے مشہور ہوگئیں۔
آلاء کا کہنا ہے کہ گرافک ڈیزائننگ کے فن نے کیکوں کو مختلف اور دلکش ڈیزائن میں تیار کرنے میں اس کی مدد ضرور کی مگر اسے جس قدر پذیرائی حاصل ہوئی ہے وہ اس کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھی۔ اب فلسطین کے دوسرے شہروں سے کیک اور مٹھائیوں کی تیاری کے آڈر مل رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں آلاء نے بتایا کہ اس نے بہت کچھ انٹرنیٹ پرموجود ویڈیوز سے سیکھا۔ گذشتہ سات ماہ سے وہ بیت المقدس سے باہر دوسرے فلسطینی شہروں سے بھی آرڈر پرحلویات تیار کررہی ہیں۔