اسرائیل کی مرکزی عدالت نے ایک سترہ سالہ فلسطینی لڑکے کو ایک یہودی آباد کار پر چاقو سے حملے کے جرم میں بارہ سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
بیت المقدس میں اسیران کمیٹی کے چیئرمین امجد ابو عصب نے بتایا کہ اسرائیل کی مرکزی عدالت نے 17 سالہ خذیفہ اسحاق طہ کو بیت المقدس میں چاقو کے حملے کے جرم میں قید کی سزا کا حکم دیا۔
امجد ابو عصب نے قدس پریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی پراسیکیوٹر اور فلسطینی لڑکے کے وکیل دفاع کے درمیان ملزم کو بارہ سال قید کی سزا پر اتفاق کیا گیا۔
خیال رہے کہ اسحاق طہ کو اسرائیلی فوج نے جنوری2016ء کو بیت المقدس میں باب العامود کے مقام سے گرفتار کیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے گرفتاری سے قبل طہ کو گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں چار گولیاں اس کے جسم میں پیوست ہوگئی تھیں۔ اسرائیلی فورسز نے الزام عاید کیا کہ اسحاق طہ نے چاقو کے حملے میں دو یہودی آباد کاروں کو زخمی کیا ہے۔