اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر اور سابق فلسطینی وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ برادر ملک قطر نے غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کے حل میں مدد دینے اور محصورین غزہ کے دیگر مسائل کے حل میں تعاون کرتے ہوئے مزید ایک سو ملین ڈالر امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ نے غزہ میں قطر کے تعاون سے مکمل ہونے والے رہائشی منصوبے ’حمد‘ اسکیم کے دوسرے مرحلے میں شہریوں میں مکانات کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دوحہ نے غزہ میں بجلی فراہم کرنے والی مرکزین لائن 161 کی توسیع کے لیے تین ماہ تک 30 ملین ڈالر کی بنک گارنٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے بتایا امیر قطر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے غزہ کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے مزید 100 ملین ڈالر کی امداد دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے بتایا کہ رفح کے علاقے میں قطر کے تعاون سے 25 ملین ڈالر کی لاگت سے ایک بڑا اسپتال قائم کرنے کی اسکیم بھی تیار کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کے لیے قطر اور ترکی کے درمیان ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور دونوں برادر ملک غزہ کے عوام کو توانائی کے بحران سے نکالنے میں مدد دینے کے لیے تیار ہیں۔
حماس رہ نما نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ محاصرہ کی شدید مذمت کی اور کہا کہ کئی سال کی ناکہ بندی کو توڑنے اور سیاسی، انسانی، اقتصادی اور ابلاغی میدانوں میں تعاون میں قطر پیش پیش رہا ہے۔
اسماعیل ھنیہ نے بتایا کہ حمد بن جاسم فاؤنڈیشن نے غزہ میں معذور افراد کے لیے خصوصی اسپتال کے قیام کے لیے 10 ملین ڈالر کی گرانٹ دی ہے۔