انسانی حقوق کی عالمی تنظیم امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے سے سختی سے گریز کریں کیونکہ اخوان المسلمون دہشت گردی میں ملوث نہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’ہیومن رائٹس واچ‘ کی جانب سےجاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اطلاعات ملی ہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کئی اسلام پسند جماعتوں جن میں اخوان المسلمون بھی شامل کو دہشت گرد قرار دینے پرغورکررہے ہیں۔ اگر اخوان المسلمون جیسی اعتدال پسند مذہبی جماعتوں کو دہشت گرد قرار دینے کے منفی نتائج برآمد ہوں گے جن کے نتیجے میں امریکا بھی اس کے منفی اثرات کی لپیٹ میں آئے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے اخوان المسلمون کو القاعدہ اور ’داعش‘ کے برابر قرار دینا نا مناسب ہوگا۔ اگر امریکی حکومت نے اخوان المسلمون کے حامیوں کو دوسرے ملکوں بالخصوص امریکا میں سیاسی عمل میں حصہ لینے سے روکنا سیاسی جماعتوں کے جمہوری اور سیاسی حقوق تلف کرنے کے مترادف ہوگا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی حکومت نے عندیہ دیا تھا کہ وہ مصر سمیت دوسرے عرب ملکوں میں سرگرم مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر اس کے تمام اثاثے منجمد کرنے پر غور کررہی ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم امریکی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے سے گریز کرے کیونکہ ایسا کرنے کی صورت میں سیاسی جماعتوں کے جمہوری حقوق بری طرح متاثر ہوسکتے ہیں۔