اسرائیل کی ایک جیل میں 30 سال سے پابند سلاسل فلسطینی 55 سالہ محمد عادل داؤد کے اہل خانہ کو اس سے ملاقات سے روک دیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں اسیر داؤد کے اقارب اس سے ملاقات کے لیے جیل میں گئے مگر صہیونی حکام نے انہیں کہا کہ داؤد سے ملاقات پر غیرمعینہ مدت تک پابندی عاید کردی گئی ہے۔ اس لیے وہ اس سے ملاقات نہیں کرسکتے۔
خیال رہے کہ اسیر عادل داؤد گذشتہ تیس سال سے اسرائیلی جیل میں قید ہیں۔ ان کا شمار ان فلسطینیوں میں ہوتا ہے کہ اوسلو معاہدے سےپہلے سے اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں۔ عادل داود کے سات بھائی ہیں۔ صہیونی حکام نے ان میں سے ایک بھائی کو سال میں ایک بار اس سے ملنے کی اجازت دے رکھی ہے۔