اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کے لیے مزید ڈیڑھ سو مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں اسرائیلی بلدیہ کے زیرانتظام ’تنظیم تعمیر کمیٹی‘ نے گذشتہ روز اپنے اجلاس میں ’گیلو‘ یہودی کالونی میں مزید 46 اور ’رمات شلومو‘ میں 112 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی۔
خیال رہے کہ امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد صہیونی حکومت اور اس کے ذیلی ادارے فلسطین میں ہزاروں مکانات کی تعمیر کی منظوری دے چکے ہیں۔
عبرانی اخبار’ہارٹز‘ کے مطابق بیت المقدس میں قائم اسرائیلی بلدیہ کے نائب ’میئر ترجمان‘ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھو نے ’جبعات ھمطوس‘ کے مقام پر تعمیرات سے منع کیا ہے حالانکہ انہوں نے پورے بیت المقدس میں یہودی آباد کاری شروع کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
گذشتہ ماہ اسرائیلی وزیراعظم نے کہا تھا کہ وہ بیت المقدس میں بعض مقامات پر یہودی آباد کاروں کے لیے تعمیرات پر عاید پابندی اٹھانے کا جلد فیصلہ کریں گے۔
امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد یہودی تعمیراتی کمیٹی نے پہلی فرصت میں مشرقی بیت المقدس میں 566 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی تھی۔
سال 2015ء میں اس کمیٹی نے بیت المقدس میں 395 تعمیراتی ٹینڈر جاری کئے۔ سنہ 2016ء میں ان کی تعداد 1506 ہوگئی تھی۔ ان میں سے بیشتر گذشتہ برس دسمبر میں اس وقت دیے گئے تھے جب امریکا میں اسرائیل نواز ڈونلڈ ٹرمپ صدر منتخب ہوئے۔