فلسطینی اتھارٹی کے ہاں تعینات ترکی کے سفیر نے گذشتہ روز غزہ کی پٹی کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر اسماعیل ھنیہ سے ان کے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہ نماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور فلسطینی قوم کو درپیش مشکلات اور ان کے حل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسماعیل ھنیہ کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک سفیر اور اسماعیل ھنیہ کے درمیان ہونے والی بات چیت میں غزہ کی پٹی کے عوام کو درپیش توانائی کے بحران، اسرائیل کی تازہ ریاستی دہشت گردی اور غزہ پر فضائی حملہ اور اس کے نتیجے میں مستقبل میں پیدا ہونے والے ممکن بحران پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
ترک سفیر اور اسماعیل ھنیہ نے اسرائیلی کنیسٹ میں حال ہی میں منظور کردہ اس قانون کو مسترد کردیا جس میں فلسطینیوں کی نجی اراضی کو اسرائیل کی ملکیت قرار دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک سفیر اور اسماعیل ھنیہ نے اسرائیلی کنیسٹ کے قانون کو فلسطینی اراضی پر قبضے کی ایک نئی سازش قرار دیا۔
غزہ کی پٹی کے شہریوں کے مسائل بالخصوص بجلی کے بحران اور اسرائیل کی ناکہ بندی کے باعث پیدا ہونے والی مشکلات اور ترکی کی جانب سے ان کے حل میں معاونت پربھی بات چیت کی گئی۔ اسماعیل ھنیہ نے ترک سفیر سےگفت و گو میں ترکی کی جانب غزہ میں بجلی کے بحران کے حل میں مدد دینے پر انقرہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔