فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں یہودی شرپسندوں نے متعدد مقامات پر فلسطینی شہریوں پر حملے کیے جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہودی شرپسندوں نے گذشتہ روز غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں حوارہ کے مقام پر ایک فلسطینی شہری سلیم سلامہ پر لاٹھیوں اور بھالوں سے حملہ کردیا۔ یہودی شرپسندوں نے سلامہ کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس موقع پر کچھ ہی فاصلے پر اسرائیلی فوج یہ سارا تماشا دیکھ رہی تھی مگر وہ فلسطینی شہری کو پٹتے ہوئے دیکھتی رہی اور اسے نے اسے بچانے کے بجائے یہودی آباد کاروں کو کھلا چھوڑ دیا۔
فلسطینی سماجی کارکن غسان دغلس نے بتایا کہ یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے حوارہ قصبے پر دھاوا بولا اور فلسطینی شہریوں کے گھروں پر سنگ باری کی۔ یہودی آباد کاروں کی سنگ باری کے نتیجے میں گھروں کی کھڑکیوں اور کئی گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق یہودی اشرار نے غرب اردن کے شمالی شہر طوباس میں خلہ حمد کے مقام پر فلسطینی چرواہوں اور کسانوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔
نامہ نگار نے بتایا کہ روتیم یہودی کالونی سے آئے مسلح یہودی شرپسندوں نے فلسطینی کسانوں کو ان کے کھیتوں سے نکال دیا اور دھمکی دی کہ اگر وہ دوبارہ زمینوں میں آئے تو انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔
ادھر رام اللہ اور شمال مغربی بیت المقدس کو ملانے والی شاہراہ پر اسرائیلی فوج نے ہنگامی ناکے لگا کر اسے سیل کردیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے کئی گھنٹے تک رام اللہ اور بیت المقدس کوباہم ملانےوالی شاہراہ کو بند کردیا جس کے نتیجے میں رام اللہ کے 10 دیہات کا رابطہ منطقع رہا۔