یہودی آباد کاروں کی جانب سے حکومت اور فوج کی مکمل سرپرستی میں قبلہ اول کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق جنوری2017ء کے دوران قبلہ اول پر یہودی شرپسندوں کے دھاووں میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ جنوری میں 1756 یہودی شرپسندوں نے قبلہ اول میں گھس کر مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’القدس اسٹڈی سیٹر‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوری میں 1756یہودی آباد کاروں نے قبلہ اول پر دھاوے بولے۔ ان میں 253 یہودی فوجی وردیوں میں ملبوس اہلکار، انٹیلی جنس اداروں کے افسران، 322 یہودی طلبا اور 1181 یہودی آباد کار شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اسی عرصے کےدوران 21 ہزار 345 سیاح بھی مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس کی نسبت رواں سال جنوری میں قبلہ اول پر دھاوے بولنے والے یہودیوں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ جنوری 2016ء میں 472 یہودیوں نے قبلہ اول پر دھاوے بولے تھے۔ رواں سال تین گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
یہودی مذہبی گروپوں کی طرف سے قبلہ اول پر دھاوے بولنے کے لیے یہودیوں سے اپیلوں اور قبلہ اول کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے لیے جاری صہیونی سرگرمیوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔