امریکی وہائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی اراضی میں یہودی آبادکاری کے لیے نئی یونٹوں کی تعمیر یا موجودہ بستیوں میں توسیع کا عمل ہوسکتا ہے کہ فلسطینی اسرائیلی تنازع کے حل کے لیے "مددگار عامل” نہ ہو۔
جمعرات کی شام وہائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ” اگر ہم بستیوں کے وجود کو امن کی راہ میں رکاوٹ نہیں سمجھتے تو یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ نئی بستیوں کی تعمیر یا موجودہ بستیوں کا حالیہ حدود سے زیادہ وسیع ہونا ممکن ہے کہ امن کو یقینی بنانے میں معاون ثابت نہ ہو”۔
بیان کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے "بستیوں کی آبادکاری کے حوالے سے ابھی تک سرکاری موقف اختیار نہیں کیا ہے”.. اور توقع ہے کہ رواں ماہ کے دوران اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتنیاہو کی ٹرمپ سے ملاقات کے موقع پر یہ معاملہ زیر بحث آئے گا۔
مذکورہ بیان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے دفاع میں دیے جانے والے سابقہ بیانات کی روشنی میں متضاد نوعیت کا شمار کیا جا رہا ہے۔ یہ بیان اسرائیلی وزیراعظم کی امریکی صدر سے ملاقات سے دو ہفتے قبل سامنے آیا ہے