چهارشنبه 30/آوریل/2025

واشنگٹن ۔۔۔ مرکزاطلاعات فلسطین، ایجنسیاں

ہفتہ 4-فروری-2017

امریکی وہائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی اراضی میں یہودی آبادکاری کے لیے نئی یونٹوں کی تعمیر یا موجودہ بستیوں میں توسیع کا عمل ہوسکتا ہے کہ فلسطینی اسرائیلی تنازع کے حل کے لیے "مددگار عامل” نہ ہو۔

جمعرات کی شام وہائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ ” اگر ہم بستیوں کے وجود کو امن کی راہ میں رکاوٹ نہیں سمجھتے تو یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ نئی بستیوں کی تعمیر یا موجودہ بستیوں کا حالیہ حدود سے زیادہ وسیع ہونا ممکن ہے کہ امن کو یقینی بنانے میں معاون ثابت نہ ہو”۔

بیان کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے "بستیوں کی آبادکاری کے حوالے سے ابھی تک سرکاری موقف اختیار نہیں کیا ہے”.. اور توقع ہے کہ رواں ماہ کے دوران اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتنیاہو کی ٹرمپ سے ملاقات کے موقع پر یہ معاملہ زیر بحث آئے گا۔

مذکورہ بیان کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے دفاع میں دیے جانے والے سابقہ بیانات کی روشنی میں متضاد نوعیت کا شمار کیا جا رہا ہے۔ یہ بیان اسرائیلی وزیراعظم کی امریکی صدر سے ملاقات سے دو ہفتے قبل سامنے آیا ہے

مختصر لنک:

کاپی