اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کے جنوب میں 200 کلو میٹر کی مسافت پر ایک نئی سرنگ کی کھدائی کا سلسلہ جاری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہودی آباد کاری میں سرگرم ایک یہودی گروپ ’نحمان حی‘ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی انتظامیہ مسجد اقصیٰ کے مراکشی دروازے سے 200 میٹر دور اموی محلات کے مقام سے ایک سرنگ کی کھدائی کررہی ہے جسے دیوار براق کی مغرب کی سمت میں کھودا جا رہا ہے۔
یہودی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ سرنگ کی کھدائی مکمل ہونے کے بعد جلد ہی اسے زائرین کے لیے کھولا جائے گا۔
ادھر مسجد اقصیٰ کے محافظوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ تین ماہ سے وہ اموی محلات کے مقام پر اسرائیل کی ایک بھاری بھرکم سرنگ دیکھ رہے ہیں جو روزانہ بھاری مقدار میں سرنگ سے مٹی نکال کر باہر پھینک رہی ہے۔ محافظوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اموی محلات کے مقام پر ایک نئی سرنگ کی کھدائی کے بارے میں سنا ہے جس کے بعد انہیں یقین ہوگیا ہے کہ صہیونی حکام سلوان، یہودی کالونی۔ عیر دیوڈ کے وزٹنگ سینٹر، وادی سلوان کے داخلی راستے، وادی حلوہ اور باب المغاربہ کے باہر سے کھودی جائے گی۔
یہودی تنظیم کی جانب سے وادی حلوہ میں یہودیوں میں ایک پمفلٹ بھی تقسیم کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جلد ہی دیوار براق کے قریب ایک نئی سرنگ کا افتتاح کیا جائے گا۔
اس پمفلٹ میں کہاگیا ہے کہ یہ سرنگ بیت المقدس میں عین سلوان، شاہراہ جے اور اسلامی کالونی کے نیچے سے گذرتی ہے۔
یہودی گروپ کا کہنا ہے کہ اس موقع پر دو سرنگوں کا افتتاح کیا جائے گا۔ افتتاح کے موقع پر مصلیٰ مروانی کے مقام پر ایک تقریب منعقد کی جائے گی جس میں یہودی مذہبی شخصیات کے ساتھ ساتھ حکومتی عہدیدار بھی شرکت کریں گے۔