چهارشنبه 30/آوریل/2025

شام کی جیلوں میں 1147 فلسطینی پناہ گزین پابند سلاسل

بدھ 1-فروری-2017

شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے ادارے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ شام کی سرکاری جیلوں میں 82خواتین سمیت 1147 فلسطینی پابند سلاسل ہیں جن کے انجام کے بارے میں کوئی نہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’شام فلسطین ایکشن گروپ‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام کی سرکاری جیلوں میں ڈالے گئے فلسطینیوں کے انجام کے بارے میں کسی کے پاس کوئی مصدقہ اطلاعات نہیں۔ شامی فوج کے ہاتھوں 11 سو 47 فلسطینی پناہ گزینوں کو حراست میں لیا گیا مگر ان کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا وہ اس وقت کہاں اور کس حال ہی میں۔ ان میں 82 خواتین بھی شامل ہیں جب کہ دسیوں کم عمر بچے اور درجنوں معمر فلسطینی پناہ گزین شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ممکن ہے کہ شامی جیلوں میں قید افراد کی تعداد مذکورہ اعدادو شمار سے زیادہ ہو کیونکہ مختلف اداروں کی طرف سے شام میں گرفتار فلسطینیوں کی تعداد الگ الگ بیان کی جاتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام کے حراستی مراکز میں تشدد سے 485 فلسطینی پناہ گزینوں کی موت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ ان پناہ گزینوں کی موت کی تصدیق جیلوں سے رہائی پانے والے فلسطینیوں اور مقتولین کے ورثاء کے بیانات سے ہوئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شام میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں انسانی حقوق کی صورت حال کافی پیچیدہ ہے اور پناہ گزینوں کو بنیادی سہولیات اور ضروریات بھی میسر نہیں ہیں۔

رپورٹ کے مطابق شام کے شہر دمشق کے قریب قائم خان الشیخ پناہ گزین کیمپ سے چند ماہ قبل 2500 فلسطینی پناہ گزینوں کو زبردستی شامی فوج نے نکال دیا۔

انسانی حقوق کے گروپ کی جانب سے 28 جنوری کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ شام میں  سرکاری فوج اور باغیوں کے درمیان خانہ جنگی کے دوران 3424 فلسطینی پناہ گزین شہید ہوچکے ہیں جن میں دسیوں خواتین بھی شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق شامی فوج کی جانب سے فلسطین کی پیپلز فرنٹ اور جنرل لیڈر شپ  کی یرموک کیمپ میں 1323 دن سے مسلسل  ناکہ بندی جاری ہے۔

مختصر لنک:

کاپی