فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں بتایا گیا ہے کہ غرب اردن کے شمالی شہر قلقیلیہ میں قائم اسرائیلی فوج کے ایک خفیہ حراستی مرکز میں دو فلسطینی بچوں کو رکھنے جانے اور ان پر تشدد کا انکشاف ہوا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ قلقیلیہ کے 15 سالہ مرح لوئی جعیدی اور نابلس میں تل قصبے کے 16 سالہ سالم ھانی ابو حمادہ کو ارائیل نامی ایک حراستی مرکز میں رکھا گیا ہے جہاں ان پر وحشیانہ تشدد بھی کیا گیا ہے۔
دونوں فلسطینی لڑکوں کو حال ہی میں اسرائیلی فوجیوں نے تلاشی کی کاررائیوں کے دوران ان کے گھروں سے اٹھانے کے بعد غائب کردیا تھا۔ ان کے والدین اپنے بچوں کی صحت کے حوالے سے بہت فکرمند ہیں اور مبینہ طور پر بچوں کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے سے خوف زدہ ہیں۔
والدین اور دیگراقارب نے دونوں بچوں کو حراستی مرکز میں رکھنے کی مذمت کی ہے اور انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں 18 سال سے کم عمر کے 400 بچے پابند سلاسل ہیں۔ بین الاقوامی قوانین کے تحت اٹھارہ سال سے کم عمر کےافراد کو جیلوں میں ڈالنا اور ان کے خلاف مقدمات قائم کرنا سنگین جرم ہے مگر صہیونی ریاست بچوں کے حوالے سے عالمی اصولوں کی صریح خلاف ورزیوں کی مسلسل مرتکب ہو رہی ہے۔