اسرائیلی حکومت نے سنہ 2014ء میں فلسطین کے محصورعلاقے غزہ کی پٹی پرمسلط کی گئی اسرائیلی جنگ کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کے جوابی حملوں میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کے بارے میں اسٹیٹ کنٹرولر کی تحقیقاتی رپورت سامنے کانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے اسٹیٹ کنٹرولرکی تحقیقاتی رپورٹ جس میں صہیونی فوجیوں کی ہلاکتوں کی ذمہ داری اس وقت کی ملٹری قیادت، انٹیلی جنس اداروں، وزارت دفاع اورکابینہ پرعاید کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسٹیٹ کنٹرولرکی جانب سے ایک تحقیقاتی رپورٹ جاری کی گئی تھی۔ 122 صفحات پرمشتمل رپورٹ میں حکومت پرالزام عاید کیا گیا ہے کہ سنہ 2014ء کی غزہ کی پٹی پرمسلط کی گئی اکاون روزہ جنگ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کی طاقت کا غلط اندازہ لگایا گیا تھا جس کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کو 70 افسروں اور اہلکاروں کی لاشیں اٹھانا پڑی تھیں۔
غزہ جنگ میں مارے گئے فوجیوں کے ورثاء نے بھی حال ہی میں حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ جنگ میں فوجیوں کی ہلاکتوں کے اسباب اور حکومت کی ناکامی کی وجوہات سامنے لائے۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کے مطابق 55 مہلوک فوجیوں کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا کہ غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج اور حکومت کی ناکامی سے متعلق اسٹیٹ کنٹرولر کی رپورٹ کو منظرعام پرلایا جائے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ غزہ میں سنہ دو ہزار چودہ کے دوران مسلط کی گئی جنگ میں حکومت کو شکست اور خفت اٹھانا پڑی تھی۔
رپورٹ کے مطابق 55 فوجیوں کے اہل خانہ کی طرف سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسٹیٹ کنٹرولر یوسف شابیرا کی اس رپورٹ کو منظرعام پرلائے جس میں اسرائیلی حکومت کو شکست اور فوجیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ کنٹرولر نے غزہ جنگ سے متعلق اپنی رپورٹ گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوج کے حوالے کی تھی جس میں اسرائیلی کابینہ اور وزارت دفاع کو جنگ میں فوجیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج اور حکومت غزہ کی پٹی میں فلسطینی مجاھدین کی کھودی گئی سرنگوں کا صحیح طور پراندازہ نہیں کرسکے جس کے نتیجے میں فوجیوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا اور متعدد فوجیوں کو جنگی بندی بنا لیا گیا تھا۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ مقتول فوجیوں کے اہل خانہ کی جانب سے حکومت سے غزہ جنگ سے متعلق اسٹیٹ کنٹرولر کی رپورٹ سامنے لانے کا مطالبہ حکومت کو مشکل میں ڈالنے کا ایک نیا موقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکومت غزہ جنگ سے متعلق اس رپورٹ کو صیغہ راز میں رکھنا چاہتی ہے۔ اگر دباؤ کے بعد یہ رپورٹ منظرعام پرلائی جاتی ہے تو صہیونی حکومت اور فوج کی غزہ جنگ میں نام نہاد کامیابیوں کا بھانڈہ پھوٹ جائے گا۔