امریکا کے پڑوسی ملک میکسیکو نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت پر افسوس کا اظہار کیا ہے جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق میکسیکو کے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی حمایت نہایت افسوسناک ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ میکسیکو کو توقع تھی کہ اسرائیلی حکومت اس کی امریکا سے متصل سرحد پر دیوار کی تعمیر کی حمایت نہیں کرے گی مگر صہیونی حکومت نے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی حمایت کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ صہیونی حکومت امریکی صدر ٹرمپ کی کٹھ پتلی بن چکی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ میکسیکو اسرائیل کا دوست لک ہے۔ نیتن یاھو اور ان کی کابینہ کے وزراء کو اسی طرح ڈیل کرنا چاہیے جس طرح میکسیکو ڈیل کرتا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ بدھ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پڑوسی ملک میکسیکو کے سرحد پر 3200 کلو میٹر دیوار تعمیر کرنے کا اپنا انتخابی وعدہ پورا کردیا تھا۔ دیوار کی تعمیر کے اعلان کے بعد امریکا اور میکسیکو کےدرمیان ایک نئی کشیدگی سامنے آئی ہے۔
امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین میں یہودی آباد کاروں کے دفاع کے لیے قائم کردہ دیوار فاصل کی بھی حمایت کی تھی اور کہا تھا کہ فلسطین میں یہودیوں کی نسلی دیوار نے 99.9 فی صد آباد کاروں کو تحفظ فراہم کیا ہے۔