اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی صحافی محمد اسامہ القیق کو دوبارہ حراست میں لینے اور اس پر تشدد کی فلسطینی صحافتی اور سیاسی حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں صحافیوں اور ابلاغی اداروں کی نمائندہ ’میڈیا اسمبلی‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں صحافی محمد القیق کی قید میں 8 روز کی بلا جواز توسیع اور اس سے تفتیش کو غیرقانی اور آزادی اظہار رائے پرحملہ قرار دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صحافی محمد القیق کی 15 جنوری 2017ء کو بیت ایل فوجی چوکی سے گرفتاری کے بعد تین بار القیق کی حراست میں توسیع کی جا چکی ہے اور صہیونی خفیہ ادارے اسے تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
میڈیا اسمبلی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں فلسطینی شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ صحافی القیق کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے مظاہرے کریں اور صہیونی ریاست کے جرائم کو بے نقاب کرنے اور صحافیوں کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی سازشوں کو روکیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کی جانب سے صحافی القیق کی گرفتاری آزادی اظہار رائے پرحملہ اور صحافتی آزادیوں کا گلا گھونٹنے کی سازش ہے۔
خیال رہے کہ صحافی محمد القیق کو گذشتہ برس بھی حراست میں لیا گیا تھا جہاں انہوں نے اپنی بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج 94 دن تک بھوک ہڑتال کی تھی۔