امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پڑوسی ملک میکسیکو کی دیوار کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے اعلان دونوں ملکوں کے درمیان ایک نیا سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دو روز قبل میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کی منظوری کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوگیا ہے اور دونوں حکومتوں نے ایک دوسرے پر الزام تراشی کا سلسلہ بھی بڑھا دیا ہے۔ میکسیکو کی حکومت نے سرحد پر دیوار کی تعمیر کے امریکی اعلان کا معاملہ اقوام متحدہ میں لے جانے کا مطالبہ کیا جب کہ میکسیکو کے صدر بینا نییتو نے اپنا طے شدہ دورہ امریکا منسوخ کردیا ہے۔
ادھر وائیٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے میکسیکو کی مصنوعات پر 20 فی صد ٹیکس لگانے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے تاہم یہ دیوار ضرور تعمیر کی جائے گی۔
اخبار’نیویارک ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق وائیٹ ہاؤس کے ترجمان سون سپائسر کا کہنا ہے کہ میکسیکو کی مصنوعات پرٹیکس لگانے کی بات صدر ٹرمپ کی جانب سے محض تجویز تھی۔ یہ کوئی حتمی فیصلہ نہیں تھا۔