جمعه 15/نوامبر/2024

عرب دُنیا میں بدعنوانی کے ناسور میں سرفہرست

جمعہ 27-جنوری-2017

بین الاقوامی ادارے’ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا  ہے کہ عالمی سطح پر بدعنوانی کے واقعات میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے سرگرم بین الاقوامی ادارے کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ عرب ممالک میں بھی کرپشن میں اضافہ دیکھا گیا۔ مشرق وسطیٰ کے ممالک میں بدعنوانی کے متعدد اسباب اور وجوہات ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عرب ممالک میں  سراٹھانے والی عوامی تحریکوں نے انسداد کرپشن کو متاثر کیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیشتر عرب ممالک میں انسداد بدعنوانی کے لیے کوششوں میں کمی آئی ہے، کیونکہ 90 فی صد ممالک کرپشن کے خلاف صرف 50 پوائنٹس کی کوششیں کامیاب ہوئی ہیں۔ اگرچہ کرپشن کی فہرست میں متحدہ عرب امارات اور قطر دوسرے عرب ممالک میں پیچھے ہیں مگر ان ملکوں میں بھی کرپشن بدستور موجود ہے۔

عرب ممال میں کرپشن کے میدان میں شام، عراق، صومالیہ، سوڈان، یمن اور لیبیا دیگر عرب ممالک سے آگے ہیں۔ ان ملکوں میں کرپشن کی بڑی وجہ وہاں پر دہشت گردی، سیاسی افراتفری اور حکومت کے خلاف جاری بغاوت کی تحریکیں ہیں۔

خلیجی ممالک میں بھی کرپشن کا نا سورموجود ہے۔ ان ملکوں میں کرپشن کی دیگر وجوہات میں شہری آزادیوں پر قدغنیں، سول سائٹی کی سرگرمیوں پر پابندیاں اور خفیہ فوجی اتحاد، بجٹ کا واضح نہ ہونا اور دیگر اسباب ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ٹرانسپیرنسی نے کل 176 ممالک میں کرپشن کا جائزہ لیا۔ ان میں سے دو تہائی ممالک میں کرپشن کی شرح 50 پوائنٹس ہے جب کہ  عالمی سطح پرمتوسط شرح بدعنوانی 43 وائنٹ بتائی جاتی ہے۔

 

مختصر لنک:

کاپی