فلسطین میں تحفظ صارف یونین کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یونین جلد ہی صہیونیوں کے ساتھ مل کر سرمایہ کاری کرنے والوں کو بے نقاب کرے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صارف یونین الائنس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ قانون کی دفعہ چار مجریہ 2010ء پرعمل درآمد یقینی بناتے ہوئے صہیونیوں کے ساتھ مل کر سرمایہ کاری کرنے اور یہودیوں کو فلسطینی علاقوں میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک طرف صہیونی ریاست فلسطینی شہروں میں دھڑا دھڑ یہودیوں کے لیے غیرقانونی کالونیاں تعمیر کررہی ہے اور دوسری طرف بعض عناصر صہیونیوں کے ساتھ نہ صرف لین دین کررہے ہیں بلکہ دشمن کے ساتھ کاروبار کرکے اسے فلسطینی علاقوں میں پنجے گاڑنے کا موقع فراہم کررہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جس طرح عالمی سطح پر اسرائیلی بائیکاٹ اور صہیونی مصنوعات کے بائیکاٹ کی تحریکیں جاری ہیں۔ اس طرح فلسطین کے اندر بھی صہیونی تاجروں اور سرمایہ کاروں کو اپنے کاروباری مراکز قائم کرنے سے روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔
فلسطینی صارف یونین کی جانب سے فلسطینی تاجروں اور عام شہریوں سے بھی پرزور مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کی مصنوعات کے بائیکاٹ کے ساتھ ساتھ یہودی سرماریہ کاروں کی راہ روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔