قابض صہیونی حکام نے زیرحراست فلسطینی سیاست دان اور اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہ نما عدنان یونس ابو تبانہ کو عقوبت خانے میں قید تنہائی میں ڈال دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 52 سالہ ابو تبالہ کا تعلق غرب اردن کے شہر الخلیل سے ہے اور وہ اس وقت اسرائیل کی مجد جیل میں پابند سلاسل ہیں۔
اسیر رہ نما کی اہلیہ نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ ان کے شوہر کو جزیرہ نما النقب جیل سے مجد جیل منتقل کیا گیا جہاں انہیں فوری طور پر قید تنہائی میں ڈال دیا گیا ہے۔
اسیر رہ نما کی اہلیہ نے بتایا کہ ان کے شوہر اسرائیلی جیلوں میں 10 سال قید کاٹ چکے ہیں۔ اسیر رہ نما ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ اسکالر ہیں جنہوں نے اسلامی تاریخ میں پی ایچ ڈی کررکھی ہے۔ وہ القدس اوپن یونیورسٹی میں تاریخ کے پروفیسر ہیں۔ ان کا آبائی تعلق الخلیل شہر سے ہے۔