چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ جنگ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کے رپورٹ سامنے لانے کا مطالبہ

منگل 24-جنوری-2017

اسرائیلی اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ سنہ 2014ء میں غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی اسرائیلی جنگ کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کے جوابی حملوں میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کے ورثاء نے حکومت کو ایک نئی مشکل میں ڈال دیا ہے۔ اخباری اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے 70 فوجیوں میں سے 55 کے ورثاء نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ جنگ میں فوجیوں کی ہلاکتوں کے اسباب اور حکومت کی ناکامی کی وجوہات سامنے لائی جائیں۔

عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کے مطابق 55 مہلوک فوجیوں کے اہل خانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ جنگ میں اسرائیلی فوج اور حکومت کی ناکامی سے متعلق اسٹیٹ کنٹرولر کی رپورٹ کو منظرعام پرلایا جائے  جس میں واضح کیا گیا ہے کہ غزہ میں سنہ دو ہزار چودہ کے دوران مسلط کی گئی جنگ میں حکومت کو شکست اور خفت اٹھانا پڑی تھی۔

رپورٹ کے مطابق 55 فوجیوں کے اہل خانہ کی طرف سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسٹیٹ کنٹرولر یوسف شابیرا کی اس رپورٹ کو منظرعام پرلائے جس میں اسرائیلی حکومت کو شکست اور فوجیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ کنٹرولر نے غزہ جنگ سے متعلق اپنی رپورٹ گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوج کے حوالے کی تھی جس میں اسرائیلی کابینہ اور وزارت دفاع کو جنگ میں فوجیوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج اور حکومت غزہ کی پٹی میں فلسطینی مجاھدین کی کھودی گئی سرنگوں کا صحیح طور پراندازہ نہیں کرسکے جس کے نتیجے میں فوجیوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا اور متعدد فوجیوں کو جنگی بندی بنا لیا گیا تھا۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ مقتول فوجیوں کے اہل خانہ کی جانب سے حکومت سے غزہ جنگ سے متعلق اسٹیٹ کنٹرولر کی رپورٹ سامنے لانے کا مطالبہ حکومت کو مشکل میں ڈالنے کا ایک نیا موقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکومت غزہ جنگ سے متعلق اس رپورٹ کو صیغہ راز میں رکھنا چاہتی ہے۔ اگر دباؤ کے بعد یہ رپورٹ منظرعام پرلائی جاتی ہے تو صہیونی حکومت اور فوج کی غزہ جنگ میں نام نہاد کامیابیوں کا بھانڈہ پھوٹ جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی