اسرائیل کی بدنام زمانہ ’جلبوع‘ جیل میں قید فلسطینی سیاست دان اور بزرگ رہ نما نائل البرغوثی حال ہی میں جیل میں اپنی وہیل چیئر سے گر کر زخمی ہوگئے۔ زخمی ہونے کے باوجو صہیونی جیل انتظامیہ نے ان کا کسی قسم کا طبی معائنہ نہیں کیا اور نہ ہی انہیں کوئی طبی امداد پہنچائی ہے۔ وہیل چیئر سے گرتے وقت ان کے ہاتھ اور پاؤں بیڑیوں میں جکڑے ہوئے تھے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں کلب برائے اسیران کے مندوب نے جیل میں قید فلسطینی رہ نما 59 سالہ نائل البرغوثی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران البرغوثی نے بتایا کہ وہ وہ ایک سے دوسری جیل میں منتقلی کے دوران وہیل چیئر سے گر پڑے تھے جس کے نتیجے میں ان کی دائیں ٹانگ میں شدید چوٹ لگی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ چوٹ لگنے کے باوجود اسرائیلی انتظامیہ نے انہیں کسی قسم کا طبی معائنہ کرانے کی اجازت نہیں دی۔ وہ ٹانگ میں مسلسل تکلیف محسوس کررہے ہیں۔
نایل البرغوثی نے بتایا کہ جب وہ وہیل چیئر سے نیچے گرے تو اس وقت ان کے ہاتھوں میں ہتھ کڑیاں اور پاؤں میں بیڑیاں تھیں۔
خیال رہے کہ نائل البرغوثی اپنی 59 سالہ زندگی میں سے 36 سال صہیونی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ انہیں 2011ء میں اسرائیلی فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے بدلے میں دیگر ایک ہزار فلسطینی اسیران کے ساتھ رہا کیا گیا تھا مگر کچھ عرصے کے بعد انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔ انہوں نے حال ہی میں مصری حکومت کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ قاہرہ اسرائیل کو سنہ 2011ء میں طے پائے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کا پابند بنائے کیونکہ قیدیوں کا تبادلہ مصر کی ثالثی سے طے پایا تھا۔