اسرائیلی حکام کی جانب سے نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر عاید ناروا پابندیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ گذشتہ ہفتے کے دوران صہیونی حکام نے69 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روکا۔ تمام فلسطینیوں کو غرب اردن کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ ’الکرامہ‘ پر روکا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ کاغذات اور سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود اسرائیلی حکام نے ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے اردن داخل ہونے والے48 فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔ ان میں سے بعض شہریوں کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ انہیں سفر سے کیوں روکا گیا ہے؟
فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ عموما فلسطینی شہریوں کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر بیرون ملک سفر سے روکا جاتا ہے۔ گذشتہ سے پیوستہ ہفتے کے دوران صہیونی حکام نے 63 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روک دیا تھا۔
گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے ایک لاکھ 43 ہزار فلسطینیوں کو دو طرفہ آمد ورفت کے لیے گذرنے کی اجازت دی گئی۔ اس دوران صہیونی فوجیوں نےمتعدد فلسطینیوں کو مشتبہ قرار دے کر گرفتار بھی کیا۔
فلسطینی شہریوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے شہریوں کے بیرون ملک سفر پرعاید پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہیں اور اسرائیلی انتظامیہ فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے اور انہیں خوف زدہ کرنے کے لیے ان پرسفری قدغنیں عاید کررہی ہے۔