فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی حکومت نے یہودی آباد کاری کا ایک اور بم گرا دیا گیا۔ گذشتہ روز اسرائیلی حکومت نے مشرقی بیت المقدس میں مزید 671 مکانات کی تعمیر کی منظوری دے کر اپنی ہٹ دھرمی کا ثبوت دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی آباد کاری سے متعلق سپریم کمیٹی نے کل اتوار کے روز ہونے والے اجلاس کے دوران چھ سو اکہتر مکانات کی تعمیر کی منظوری دی۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق مذکورہ مکانات بیت المقدس میں قائم ’راموت‘ اور رمات شلومو‘ یہودی کالونیوں میں تعمیر کیے جائیں گے۔
عبرانی ٹی وی 7 کی رپورٹ کے مطابق یہ اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ راموت میں 324 نئے مکانات، رامات شلومو میں 174، بزغات زئیو میں 68 ، بیت حنینا میں 49، وادی الجوز میں 14، ام لیسون میں 24، ام طوبا میں 7، جبل مکبر میں 4، بیت صفافا تین، اور صور باھر اور الطور میں چار چار مکانات تعمیر کیے جائیں گے۔
اسرائیلی حکومت کی طرف سے مشرقی بیت المقدس میں غیرقانونی مکانات کی تعمیر کی یہ منظوری ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب کہ تین روز قبل امریکا میں نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرنپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا ہے۔