جمعه 15/نوامبر/2024

امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی:حنا

جمعرات 19-جنوری-2017

فلسطین میں عیسائی برادری کے مذہبی پیشوا اور ممتاز مذہبی رہ نما بشپ عطاء اللہ حنا نے کہا ہے کہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔ فلسطینی مسلمان اور عیسائی مل کر امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی کی سازشیں ناکام بنائیں گے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں رومن آرتھوڈوکس فرقے کے سربراہ بشپ عطاء اللہ حنا نے کہا کہ بعض طاقتیں فلسطینی قوم کو بلیک میل کرنا چاہتی ہیں مگر فلسطینی قوم اپنے حقوق پر کوئی سودے بازی قبول کریں گے اور نہ ہی کسی کی بلیک میلنگ کا شکار ہوں گے۔

عطاء اللہ حنا نے ان خیالات کا اظہار امریکی جامعات کے طلباء کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات کے دوران گفت وگو کے دوران کیا۔ امریکی طلباء کے ایک وفد نے حال ہی میں فلسطینی علاقوں کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے فلسطینی قیادت سے بھی ملاقاتیں کیں۔

گذشتہ روز امریکی طلباء کے وفد نے بیت المقدس میں رومن آرتھوڈوکس چرچ میں بشپ عطاء اللہ حنا سے ملاقات کی۔ عطاء اللہ حنا نے امریکی طلباء کو فلسطین کی موجودہ صورت حال کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان فلسطینی قوم کو بلیک میل کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم اس طرح کی کسی دھمکی کا شکار نہیں ہوں گے۔ اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنا بدترین اشتعال انگیزی ہوگی اور فلسطینی قوم اس کی اشتعال انگیزی کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔

مختصر لنک:

کاپی