چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی دہشت گردی، غرب اردن میں ایک فلسطینی شہید

بدھ 18-جنوری-2017

نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر طولکرم کے نزدیک منگل کے روز ایک  اور فلسطینی کو گولی مار کر شہید کردیا۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس فلسطینی نے ایک فوجی کو چاقو گھونپنے کی کوشش کی تھی لیکن اس واقعے میں کوئی اسرائیلی زخمی نہیں ہوا ہے۔ جوابی کارروائی میں مشتبہ فلسطینی حملہ آور کو گولی ماری گئی جس کے نتیجے میں وہ جام شہادت نوش کرگیا۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ”چند لمحے قبل طولکرم سے متصل ایک گذرگاہ پر چاقو سے مسلح ایک حملہ آور نے ایک اسرائیلی فوجی پر حملے کی کوشش کی تھی”۔

عبرانی نیوزویب پورٹل 0404 کے مطابق طولکرم کے قریب ایک چیک پوسٹ پر فوجیوں نے ایک فلسطینی نوجوان کو اس وقت گولی ماری جب اس نے ایک فوجی اہلکار کی طرف چاقو سے حملے کے لیے بڑھنے کی کوشش کی تھی۔

فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے فلسطینی نوجوان کی شناخت نضال داؤد مہداوی کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 44 سال اور رہائشی تعلق طولکرم میں  شویکہ شہر سے ہے۔

اسرائیلی فوجیوں نے سوموار کے روز بھی مقبوضہ مغربی کنارے میں واقع شہر بیت لحم کے نزدیک ایک فلسطینی کو گولی مار کر شہید کردیا تھا۔اکتوبر 2015ء سے اب تک اسرائیلی فورسز کی مقبوضہ بیت المقدس ، غرب اردن اور غزہ کی پٹی میں سفاکانہ کریک ڈاؤن کارروائیوں، فائرنگ اور حملوں میں 276 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

ادھر اسرائیلی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے بیت المقدس شہر میں ایک 19 سالہ فلسطینی نوجوان کوحراست میں لیا ہے۔ گرفتاری سے قبل اس نے بیت المقدس میں یہودی فوجیوں اور آباد کاروں پر چاقو سے حملے کی کوشش کی تھی۔ صہیونی پولیس کے مطابق حراست میں لیے گئے فلسطینی کا تعلق غرب اردن کے شہر بیت لحم کے الدعیشہ پناہ گزین کیمپ سے ہے اور وہ غیرقانونی طور پر بیت المقدس میں داخل ہوا تھا۔

 

مختصر لنک:

کاپی