چهارشنبه 30/آوریل/2025

’روس فلسطینی دھڑوں کے مابین مصالحت کا ضامن بن سکتا ہے‘

منگل 17-جنوری-2017

روسی تجزیہ نگار اور رشین اورین انٹیشن انسٹیٹیوٹ نامی تھینک ٹینک کے چیف فتیالی ناعومکین نے کہا ہے کہ ان کا ملک فلسطینی دھڑوں کے درمیان قومی مفاہمت اور صلح کا ضامن بن سکتا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مسٹر ناعومکین نے کہا کہ ماسکو کی کوششوں سے فلسطینی دھڑوں کو مفاہمتی بات چیت کے لیے روس میں آنے کا موقع دیا گیا اور روس نے اپنی میزبانی میں فلسطینیوں کے درمیان مفاہمتی بات بحال کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ روس کی مساعی سے سنہ 2011ء کے بعد فلسطینی دھڑوں کے درمیان مفاہمتی بات چیت کا یہ دوسرا اہم موقع ہے۔

خیال رہے کہ مسٹر ناعومکین نے ان خیالات کا اظہار ایک ایسے وقت میں کیا جب ماسکو میں فلسطینی دھڑے قومی مفاہمت پر بات چیت کررہے ہیں۔ فلسطین کی آٹھ بڑی جماعتوں کے مندوبین نے روسی حکام کی نگرانی میں اتوار کے روز مذاکرات شروع کیے تھے۔

روسی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ ان کا ملک امریکا میں نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار ہاتھ میں لینے اور ما بعد اوباما امریکی پالیسیوں کے عالمی سطح پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لے رہا ہے۔

ناعومکین کا کہنا تھا کہ روس  مشرق وسطیٰ کے مسائل کے حل کے حوالے سے اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ ہم اس ضمن میں امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کے اقدامات کا بھی انتظار کررہے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی