اسرائیلی فوج نے نوماہ سے پابند سلاسل بزرگ فلسطینی رہ نما اور اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح رہا کر دیا ہے۔
الشیخ راید صلاح کے وکیل نے خبر رساں ادارے’اناطولیہ‘ کو بتایا کہ صہیونی فوج کی طرف سے انہیں بتایا گیا ہے کہ الشیخ راید صلاح کو جیل سے رہا کردیا گیا ہے مگر رہائی کے بعد انہیں کسی خفیہ مقام پرلے جایا گیا ہے۔
الجزیرہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق الشیخ راید صلاح کو صحرائی جیل ‘نفحہ‘ سے رہا کیا گیا ہے مگر اس کے بعد انہیں کسی خفیہ مقام پر لے جایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی سپریم کورٹ نے 18 اپریل 2016ء کو الشیخ راید صلاح کو نو ماہ قید کی سزا کا حکم دیا تھا۔ ان پر نو سال قبل بیت المقدس میں جمعہ کی ایک تقریر کی بنیاد پر مقدمہ چلایا گیا اور یہ الزام عاید کیا گیا تھا کہ الشیخ راید صلاح نے وادی الجوز کے مقام پر جمعہ کے خطے میں اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیز زبان استعمال کی تھی۔ اسی مقدمہ میں الشیخ راید صلاح پہلے بھی 11 ماہ قید کاٹ چکے ہیں مگر اسرائیلی استغاثہ کا کہنا تھا کہ انہیں دی گئی سزا ناکافی تھی۔ گذشتہ کئی ماہ سے الشیخ راید صلاح قید تنہائی میں ہیں۔