اسرائیل کے عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کی جانب سے غزہ کی پٹی کے اندر اور اطراف میں کھودی گئی سرنگوں سے نمٹنے کے لیے ایک نیا روبورٹ تیار کیا گیا ہے جسے جلد ہی فوج کے حوالے کیا جائےگا۔
عبرانی اخبار کے مطابق فوج کی انجینیرنگ یونٹ ’یھلوم‘ کی جانب سے تیار کردہ فوجی روبورٹ جلد ہی پیادہ فوج کے حوالے کیا جائے گا جو اسے فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے کھودی گئی سرنگوں سے نمٹنے میں مدد دے گا۔
عبرانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق فوجی ربورٹ کا وزن 15 کلو گرام ہے جو ہرطرح کے موسمی حالات، اندھیرے اور روشنی میں سرنگوں میں داخل ہونے، سرنگوں کی نشاندہی کرنے اور ان کے خطرے میں مدد دے گا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فوجی روبورٹ کی تیاری اور اس کے استعمال میں کافی عرصہ لگا ہے تاہم اب فوج نے غزہ اور غرب اردن کی سرحد پر اسے تجرباتی طور پراستعمال بھی کیا ہے۔
مذکورہ روبورٹ بارودی سرنگوں کی نشاندہی کرنے اور اسلحہ کی تلاش میں بھی معاون ہوگا اور یہ روبورٹ لیزر کی مدد سے کام کرے گا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزارت دفاع نے گذشتہ ہفتے غزہ اور سنہ 1948ء کے علاقوں کے درمیان سرنگوں کی روک تھام کے لیے 130 ملین ڈالر کی رقم مختص کرنے کی منظوری دی تھی۔