فلسطینی توانائی اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ترکی نے غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کے حل میں مدد دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے غزہ کو فوری طور پر15 ملین لیٹر ایندھن فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں فلسطینی توانائی بورڈ کے وائس چیئرمین فتحی الشیخ خلیل نے کہا ہے کہ ترکی نے غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران پرقابو میں مدد دینے کے لیے ایندھن فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
الشیخ خلیل نےکہا کہ غزہ کی پٹی میں جاری بحران کےحل میں مدد دینے کے لیے ترکی نے ایندھن فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں بجلی کے بحران کا سبب فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے بجلی کے بلات پر اضافی ٹیکس کا نفاذ ہے۔ اگر فلسطینی اتھارٹی غزہ کے عوام پر ’بلو‘ نامی نیا ٹیکس عاید نہ کرتی تو غزہ میں بجلی کا بحران پیدا نہ ہوتا۔
غزہ کی پٹی میں ایندھن کی قلت دور کرنے میں مدد دینے کے لیے ترکی نے فلسطینی حکام سے بات چیت کی ہے۔ فلسطینی توانائی بورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ آیا ترکی کتنے ماہ تک غزہ کی پٹی کو ایندھن کی فراہمی میں مدد کرے گا۔
کچھ عرصہ پیشتر ترکی نے غزہ کی پٹی میں 100 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا ایک پلانٹ لگانے کا فیصلہ کیا تھا مگر فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے اس پلانٹ کی مخالفت کی گئی تھی جس کے بعد یہ منصوبہ آگے نہیں بڑھایا جاسکا۔