فلسطین کے مقبوضہ شہروں میں قائم کی گئی اسرائیل کی غیرقانونی یہودی کالونیوں کی مشترکہ کونسل کےسربراہ شیلو ادلر نے کہا ہےکہ انہیں امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 20 جنوری کو ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے جس پر یہودی کالونیوں کی قیادت ٹرمپ کی حلف برداری تقریب میں بھرپور طریقے سے شرکت کرے گی۔
اسرائیل کے عبرانی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے یہودی مذہبی رہ نما ادلر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے مقرب امریکی سیاست دان مایک ہکابی نے انہیں ٹرمپ کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس نومبر میں امریکا میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتیجے میں ری پبلیکن پارٹی کے حمایت یافتہ ڈونلڈ ٹرمپ کو یہودی کالونیوں کی قیادت کی طرف سے بھرپور حمایت کی گئی تھی۔ جواب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی فلسطین میں یہودی کالونیوں کی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔
فلسطین میں یہودی آباد کاری کی مخالف صدر باراک اوباما کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ صدر منتخب ہونے کے بعد وہ اسرائیل کا ہرسطح پر دفاع کریں گے اور امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرانے کا حکم دیں گے۔
ادھر اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ جلد ہی امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کریں گے۔ اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دستور پرحلف اٹھانے کے بعد وہ پہلے مرحلے میں جو اقدامات کریں گے ان میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینا بھی شامل ہوگا۔