چهارشنبه 30/آوریل/2025

پانچ فلسطینیوں کی اسیری کے نئے سالوں کا آغاز

جمعہ 13-جنوری-2017

فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنان کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں قید پانچ فلسطینی اسیران کی اسیری کے نئے سالوں کا آغاز ہوا ہے۔ اسیری کے نئے برسوں میں داخل ہونے والے فلسطینیوں میں غرب اردن اور غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے شہری بھی شامل ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 44 سالہ مریض اسیر معتصم طالب داؤد رداد اسیری کے 11 سالہ مکمل کرنے کے بعد 12 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں۔ انہیں صہیونی فوج نے 2006ء میں غرب اردن کے شہر طولکرم سےحراست میں لیا تھا اور انہیں 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

اسیر 35 سالہ ھیثم خالد حسین لویس کا تعلق بھی غرب اردن کے شہر طولکرم سے ہے اور وہ عمر قید کی سزا کے تحت پابند سلاسل ہیں۔ سنہ 2004ء سے قید لویس اسیری کے 13 ویں سال میں داخل ہوگئے ہیں۔

اسیر محمود نعیم محمد ابو شوقہ کا تعلق غزہ کی پٹی سے ہے اور وہ 2005ء سے 13 سال قید کے تحت پابند سلاسل ہیں۔ اسیر ابو شوقہ اپنی اسیری کے بارہ سال مکمل کرکے تیرہویں میں داخل ہوگئے ہیں۔

ستائیس سالہ اسیر محمد صالح محمد علی غرب اردن کے شہر قلقیلیہ سے ہیں اور انہیں بھی 13 سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔ انہیں 2008ء میں حراست میں لیا گیا تھا۔ اسیر علی اپنی قید کے 9 سال مکمل کرچکے ہیں۔

41 سالہ سلیمان زھدی مرشود کا تعلق غرب اردن کے شہر جنین سے ہے اور وہ 12 سال قید کے تحت 2006ء سے پابند سلاسل ہیں۔ وہ اپنی اسیری کے 11 ویں سال میں داخل ہوئے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی