چهارشنبه 30/آوریل/2025

شہید فلسطینی کے اہل خانہ کی بیت المقدس سے بے دخلی کی اسرائیلی تیاری

بدھ 11-جنوری-2017

اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس شہرمیں ٹرک کے ذریعے چار صہیونی فوجیوں کو کچل کر ہلاک کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والے فلسطینی فادی قنبر کے اہل خانہ کو بھی انتقام کا نشانہ بنانے کی سازش تیار کی ہے۔

اسرائیل کے عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت نے فلسطینی فدائی حملہ آور فادی قنبر کے خاندان کے 13 افراد کی بیت المقدس میں دائمی اقامت ختم کرتے ہوئے انہیں شہر بدر کرنے کی تیاری شروع کی ہے۔

عبرانی اخبار کا کہنا ہے کہ اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر ’ارییہ درعی اور خفیہ ادارے’شاباک‘ کے درمیان ہونے والی مشاورت میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بیت المقدس میں صہیونی فوجیوں پر ٹرک حملہ کرنے والے فلسطینی فادی کی والدہ اور خاندان کے 12 دوسرے افراد کو بیت المقدس سے بے دخل کردیا جائے گا اور بیت المقدس میں سکونت کے لیے انہیں دیئے گئے مستقل اقامتی حقوق ان سے چھین لیے جائیں گے۔

اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام نے شہید فادی قنبر کی والدہ منوی قنبر اور خاندان کے بارہ دوسرے افراد کے بیت المقدس میں سکونتی کارڈز منسوخ کیے جا رہے ہیں۔ انہیں صہیونی ریاست کی طرف سے حاصل سماجی مراعات اور حقوق سے بھی محروم کردیا جائے گا۔

خیال رہے کہ بیت المقدس کے سکونتی حقوق منسوخ کرنے کا یہ صہیونی اقدام اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہوگا۔ اگر فلسطینی خاندان کے سکونتی حقوق منسوخ کیے جاتے ہیں تو متاثرہ شہری سپریم کورٹ سے رجوع نہیں کرسکیں گے کیونکہ فلسطینی شہریوں کو صہیونی ریاست کا باقاعدہ شہری تسلیم  نہیں کیا جاتا۔

وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ خفیہ ادارے’شاباک‘ کی طرف سے انہیں جو معلومات فراہم کی گئی ہیں ان کے مطابق فدائی فلسطینی فادی قنبر کے درجہ اول اور درجہ دوم کے اہل خانہ کے بیت المقدس میں سکونتی حقوق ختم کیے جا ئیں گے۔ انہیں اسرائیلی شہری ہونے کا حق حاصل نہیں ہے۔ اس لیے انہیں کسی بھی وقت بیت المقدس سے بے دخل کردیا جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی