جنگ اپنے جلو میں تباہ کاریوں اور ہولناک یادوں کے سوا انسان کے لیے کچھ نہیں لاتی۔ صہیونی ریاست کی جانب سے بھی پڑوسی ملکوں پر کئی جنگیں مسلط کی گئیں اور ان کی ہولناک یادیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
لبنان کی ایک دو شیزہ نے سنہ 1982ء میں لبنان پر مسلط کی گئی اسرائیلی جنگ کو منفرد انداز میں یاد رکھا ہے۔ جیان مکی نامی لبنانی دو شیزہ نے جنگ کے دوران استعمال ہونے والے ہتھیاروں اور ماٹر گولوں کی باقیات پرمشتمل جنگی آلات کے فن پارے تیار کرکے اس جنگ کو ایک نئے انداز میں یاد رکھا ہے۔
لبنانی دوشیزہ نے اپنے فن پاروں میں اسرائیلی فوجی ٹینک، بکتر بند گاڑیاں بنانے کے ساتھ شہروں پر صہیونی فوجی جارحیت کو بھی فن پاروں میں تبدیل کیا گیا ہے۔