فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں کل اتوار کے روز ایک ٹرک کی ٹکر سے چار یہودی فوجیوں کی ہلاکت اور پندرہ کے زخمی ہونے کے واقعے پر فلسطینی تنظیموں نے خوش اور مسرت کا اظہار کیا ہے۔ فلسطینی تنظیموں نے بیت المقدس میں کی گئی کارروائی کو دشمن پر جرات مندانہ مزاحمتی حملہ قرار دیتے ہوئے پوری قوم کو اس کی مبارک باد پیش کی ہے۔
خیال رہے کہ اتوار کے روز مشرقی بیت المقدس میں اسرائیلی پارلیمنٹ کی عمارت کے قریب ایک فلسطینی ڈرک ڈرائیور نے تیز رفتار ٹرک چلاتے ہوئے کئی اسرائیلی فوجی کچل دیئے تھے جس کے نتیجے میں کم سے کم 4 اسرائیلی فوجی ہلاک اور 15 زخمی ہوگئے تھے۔ زخمیوں میں سے 8 کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔ صہیونی فوج نے جوابی فائرنگ کرکے ٹرک ڈرائیور کو شہید کردیا تھا۔
ادھر اسلامی تحریک مزاحمت ’حماسُ نے بیت المقدس میں ہونے والی مزاحمتی کارروائی کی تحسین کرتے ہوئے اسے صہیونی ریاست کے جرائم کا فطری رد عمل قرار دیا ہے۔
حماس کے ترجمان عبدالطیف القانون نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس میں فدائی حملہ فلسطینی مقدسات، الاقصیٰ کی بے حرمتی اور دیگر صہیونی ریاست کے جرائم کا نتیجہ اور فطری رد عمل ہے۔
انہوں نے غرب اردن، غزہ کی پٹی اور بیت المقدس کے فلسطینی شہریوں پر زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کے جرائم کے مقابلے میں اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔
فلسطینی تنظیم تحریک احرار نے بھی بیت المقدس میں ہونے والی مزاحمتی کارروائی کو بہادرانہ اور جرات مندانہ اقدام قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں قابض صہیونی فوجیوں پر ٹرک سے حملہ اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی تحریک انتفاضہ کو طاقت کے ذریعے کچلنے کی صہیونی سازشیں ناکام ثابت ہوئی ہیں۔
اسلامی جہاد نے بھی بیت المقدس میں اسرائیلی فوجیوں پر ٹرک سے حملے کی تحسین کرتے ہوئے اسے صہیونی ریاست کے جرائم کا فطری رد عمل قرار دیا ہے۔