شنبه 16/نوامبر/2024

صہیونی دباؤ :’فیس بک‘ کی فلسطینی کارکنان کے اکاؤنٹس بند کرنے کی مہم

اتوار 8-جنوری-2017

سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ نے ایک بار پھر قابض صہیونی ریاست کے دباؤ میں آکر فلسطینی سماجی کارکنوں، شہریوں اور سیاسی کارکنان کے صحفات بلاک کرنا شروع کردیے ہیں۔ جن شہریوں کے صفحات کو نشانہ بنایا گیا ہے ان میں سے بعض کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھ ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں شہریوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر یہ شکایات سامنے آئی کہ فیس بک انتظامیہ نے بغیر کسی نوٹس کے ان کے صفحات بلاک کر دیے ہیں۔

مقامی فلسطینی شہریوں کا کہنا ہے کہ فیس بک نے ایک بار پھر فلسطینی کارکنوں کو صہیونی ریاست کے دباؤ میں آکر انتقام کا نشانہ بنایا ہے۔ اطلاعات کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے صہیونی ریاست کے خلاف فلسطینیوں کی سچ کی آواز دبانے کے لیے فلسطینی کارکنوں پر دوبارہ دباؤ بڑھا دیا ہے۔ اطلاعات ہے کہ حماس کے کارکنوں اور مقربین کے 90 صفحات جب کہ جماعت کے 30 مختلف آفیشل پیجز بلاک کیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ فیس بک کی طرف سے صہیونی ریاست کے دباؤ کے تحت فلسطینی کارکنان اور حماس کے وابستگان کے اکاؤنٹس ایک ایسے وقت میں بلاک کرنا شروع کیے جب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے کمانڈر محمد عیاش کا 21 واں یوم شہادت منایا جا رہا ہے۔

فیس بک پر’عیاش کی طرح ہوجائو’ کے عنوان سے ای نئی مہم بھی حال ہی میں شروع کی گئی تھی جس میں بڑے پیمانے پر فلسطینی شہریوں اور فلسطینی عوام کے حقوق کے حامی کارکنوں نے حصہ لیا۔

فیس بک نے نہ صرف حماس کے کارکنوں کے صفحات کو نشانہ بنایا ہے بلکہ عام سماجی کارکنوں کو بھی دانستہ طور پر انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سابق فلسطینی اسیرہ غفران زامل نے بھی ایک بیان میں بتایا کہ اس کا فیس بک صفحہ اچانک بلاک کردیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی