پنج شنبه 01/می/2025

بیت المقدس میں اسرائیل کے نئے غیرقانونی تعمیراتی منصوبے کا اعلان

اتوار 8-جنوری-2017

فلسطین میں سرکاری سطح پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں سلوان قصبے کی راس العامود کالونی میں یہودی آباد کاروں کے لیے 17 مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی نیشنل ڈیفنس  لینڈ آفس کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ نئے مکانات حال ہی میں مشرقی بیت المقدس میں تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے آغاز پرصہیونی حکام نے ’معلوت ڈیوڈ‘ یہودی کالونی میں 17 مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا۔ یہ مکانات اس کالونی میں تعمیرات کا آغاز ہیں اور اگلے مرحلے پر 104 نئے فلیٹس اسی جگہ تعمیر کیے جائیں گے جب کہ راس العامود میں ’معالیہ زیتیم‘ کالونی میں 116 مکانات کی تعمیر اس کے علاوہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ مکانات کی تعمیر کا اعلان خفیہ طور پر کیا گیا جس کا مقصد القدس میں یہودی توسیع پسندی کے جاری منصوبوں کو آگے بڑھانا اور یہودی کالونیوں کی تعداد میں اضافہ  کرنا ہے۔

خیال رہے کہ بیت المقدس میں اسرائیلی حکومت کی طرف سے راس العامود کے مقام پر تعمیرات کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب گزشتہ ماہ کے آخر میں سلامتی کونسل میں منظور ہونے والی قرارداد 2334 میں صہیونی ریاست سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ فلسطین میں یہودی آباد کاری کا سلسلہ فوری طور پر بند کردے۔

فلسطینی سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیت المقدس میں نئے مکانات کی تعمیر درآصل بیت المقدس اور غرب اردن میں یہودی توسیع پسندی کے خلاف عالمی موقف کو چیلنج کرنے کے مترادف اور انتہائی خطرناک رحجان ہے۔

مختصر لنک:

کاپی