چهارشنبه 30/آوریل/2025

غزہ میں سمندر میں ڈوب کر شہید ہونے والے فلسطینی کی غائبانہ نماز جنازہ

اتوار 8-جنوری-2017

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں سمندر میں ماہی گیری کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بن کر شہید ہونے والے فلسطینی محمد احمد الھسی کی غائبانہ نماز جناز ادا کی گئی جس میں ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق محمد الھسی نامی ای فلسطینی ماہی گیر کو پانچ روز قبل اسرائیلی بحریہ نے شمالی غزہ میں سمندر میں فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں وہ کشتی الٹنے سے سمندر میں ڈوب گئے تھے۔ حادثے کے وقت قریب کوئی دوسرا شخص موجود نہیں تھا۔ اس  لیے نہ صرف الھسی کو بچایا نہیں جاسکا بلکہ ان کی نعش بھی نہیں مل سکی۔ گذشتہ روز لاپتا ہونے والے شہری کے اہل خانہ نے الھسی کو شہید قرار دیتے ہوئے اس کی  غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کیا۔

شہید کی نماز جنازہ غزہ کے ساحلی علاقے میں ادا کی گئی۔ نماز جنازہ میں فلسطینی پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیر احمد بحر سمیت اہم سیاسی اور مذہبی شخصیات نے بھی شرکت کی۔

اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر احمد بحر نے الھسی کی شہادت کی ذمہ داری صہیونی ریاست پر عاید کی۔ انہوں نے کہا کہ الھسی اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کا شکار ہوئے ہیں۔ وہ کسی کے لیے خطرہ نہیں تھے بلکہ بال بچوں کا پیٹ پالنے کے لیے سمندر میں مچھلیوں کا شکار کررہے تھے۔ انہیں فائرنگ سے نشانہ بنانا کھلم کھلا جارحیت اور صہیونی دہشت گردی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی