صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو انتقامی سیاست کا نشانہ بنانے جانے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے جس کا اظہار فلسطینی مریضوں کو بیرون ملک علاج کے لیے سفر سے روکنے سے بھی ہوتا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض صہیونی فوج نے ایک سابق فلسطینی اسیر زید سرحان کو بیرون ملک علاج کے لیے سفر سے روک دیا۔ سرحان کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طوباس سے تعلق رکھتے ہیں اور گردوں کی بیماری میں مبتلا ہیں۔ وہ علاج کے لیے ترکی جانا چاہتے تھے۔ گذشتہ روز جب وہ اپنے اقارب کے ہمراہ غرب اردن کی بیرون ملک سفر کے لیے استعمال کی جانے والی راہ داری’الکرامہ‘ پہنچے تو صہیونی حکام نے نہیں کئی گھنٹے تک وہیں روک لیا۔
ان کی سفری دستاویزات ضبط کرلی گئیں اور کئی گھنٹے کے انتظار کے بعد انہیں واپس بھیج دیا گیا۔ صہیونی حکام کا کہنا تھا کہ وہ زید سرحان کو بیرون ملک سفر کی اجازت نہیں دے سکتے۔
دوسری جانب مریض فلسطینی شہری کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ سرحان کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں بیرون ملک علاج کے لیے جانے کی اجازت نہ ملی تو ان کی زندگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔