اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا ہے کہ یورپی یونین کے تعاون سے کام کرنے والی بعض فلسطینی این جی اوز نے فلسطینی شہروں میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کو مشتہر کرنے کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کرنا شروع کی ہے۔ حال ہی میں ایک تنظیم نے یہودی آباد کاری کے اسرائیلی منصوبوں کا فضائی جائزہ لینے کے لیے چار انجنوں والے عمودی شکل میں اترنے والے بغیر پائلٹ ڈرون طیارے کا استعمال کیا۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے تعاون سے فلسطینی علاقوں میں کام کرنے والی تنظیم ’ایگری کلچر کونسل‘ نے مقامی کسانوں کی اراضی پر اسرائیلی قبضے کی توثیق کے لیے ڈرون کی مدد سے تصاویر اتاریں۔ عبرانی ٹی وی کا کہنا ہے کہ فلسطینی تنظیم نے یہ اقدام فوج اور مقامی اسرائیلی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر کیا۔
ڈرون کے ذریعے کھینچی گئی تصاویر میں جبل الخلیل میں اسرائیل کے قائم کردہ غیرقانونی فارم ہاؤسز، یہودی بستیاں اور دیوار فاصل کی تصاویر شامل ہیں۔
عبرانی ٹی وی 2 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک دوسری تنظیم ’رغبیم’ نے بھی بغیر پائلٹ ڈرون کے ذریعے یہودی کالونیوں کی تصاویر اتارنےکی کوشش کی تھی جس پر ڈرون طیارہ مار گرایا گیا اور تنظیم کا ڈرون مانیٹرنگ کنٹرول سیل کو بھی حراست میں لے لیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ ’رغبیم‘ نامی تنظیم فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کی غیرقانونی آباد کاری پر نظر رکھے ہوئے ہوئے ہے۔ یہ تنظیم متعدد مرتبہ عالمی اداروں سے فلسطین میں جاری یہودی توسیع پسندی کی روک تھام کا مطالبہ کرچکی ہے۔