پاکستانی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے اسرائیل کی جانب سے اسلام آباد پر ایٹم بم حملے کی ایک خبر پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایسا کرنے پر پاکستان بھی اسرائیل پر ایٹمی حملہ کر سکتا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ‘ٹویٹر’ پر اپنے پیغام میں خواجہ محمد آصف نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ "اسرائیل کے وزیر دفاع نے شام میں داعش کی جانب سے جاری جنگ میں پاکستان کے ممکنہ کردار پر اسلام آباد کو ایٹم بم سے نشانہ بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے یہ حقیقت فراموش کر دی ہے کہ پاکستان بھی ایک ایٹمی ریاست ہے۔”
"نیویارک ٹائمز” اور "ٹائمز” جیسے عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستانی وزیر دفاع نے اپنا ٹویٹر پیغام چند روز قبل ایک بے بنیاد رپورٹ کی اشاعت پر ردعمل دیتے ہوئے جاری کیا جس میں اسرائیلی وزیر دفاع سے ایک دھمکی آمیز بیان منسوب کیا گیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا "کہ اگر پاکستان نے کسی بھی طریقے سے شام میں اپنی بری فوج بھیجی تو ہم [اسراِئیل] اسلام آباد کو ایٹمی حملے سے تباہ کر دیں گے۔”
یاد رہے کہ من گھڑت اخباری رپورٹ میں بیان اسرائیل کے موجودہ وزیر دفاع آویڈور لائبرمین کے بجائے اسی سال مئی میں مستعفی ہونے والے وزیر دفاع موشے یعلون سے منسوب کیا گیا تھا۔
درایں اثناء اسرائیلی وزارت دفاع نے پاکستانی وزیر دفاع کے ٹویٹر پیغام پر فوری تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایسی کوئی رپورٹ یا بیان اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے جاری نہیں کیا گیا۔ اپنے سوشل میڈیا پیغام میں اسرائیلی عہدیدار کا کہنا تھا کہ "پاکستانی وزیر دفاع نے جس رپورٹ کا حوالہ دیکر ٹویٹر پیغام جاری کیا ہے، وہ من گھرٹ اور جھوٹی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے سابق وزیر دفاع نے بھی کوئی ایسی دھمکی یا بیان نہیں دیا، تاہم ادھر پاکستانی وزیر دفاع نے اسرائیلی وزارت دفاع کے اس جواب پر تاحال کسی قسم کا تبصرہ نہیں کیا۔