فلسطین میں اسرائیلی جیلوں میں قید اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے نے بتایا ہے کہ قابض صہیونی انتظامیہ نے اسیر صدام غالب السعدہ کی باضابطہ قید کی سزا ختم ہونے کے بعد اسے انتظامی حراست میں ڈال دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 24 سالہ غالب السعدہ کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کے حلحول قصبے سے ہے۔ اسیر السعدہ کو چار سال دس ماہ قید کی سزا ختم ہونے کے بعد مزید چار ماہ کے لیے انتظامی حراست میں ڈال دیا گیا ہے۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ اسیر السعدۃ کو 17 دسمبر کو رہا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر بعد میں اسے رہائی کے بجائے اسیر بلال کاید کی طرح انتظامی حراست میں ڈال دیا گیا۔
خیال رہے کہ اسیر السعدہ کے ایک دوسرے بھائی فارس السعدہ بھی اسرائیلی جیل میں قید ہیں۔