اسرائیلی فوج کے ایک سینیر عہدیدار نے کہا ہےکہ اسرائیل کا آئندہ ایک سال کے دوران لبنانی ملیشیا حزب اللہ اور فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے ساتھ لڑائی کا کوئی امکان نہیں ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے عبرانی ٹی وی چینل 10 کی رپورٹ میں فوجی عہدیدار کا نام لیے بغیر کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو لبنان کی سرحد سےمتصل شمالی محاذ اور غزہ کی پٹی میں حماس کے ساتھ لڑائی کا کوئی خطرہ نہیں اور نہ ایک آدھ سال میں کسی ایک فریق کے ساتھ جنگ کا کوئی امکان موجود ہے۔
اسرائیلی فوجی عہدیدار کا کہنا ہے کہ حماس اور حزب اللہ بھی موجودہ حالات میں جنگ کے موڈ میں نہیں۔
صہیونی فوجی افسر کا کہنا ہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی کے میں ملوث ہونے کے باعث حزب اللہ کافی کم زور ہوچکی ہے۔ تنظیم کو شام کے محاذ جنگ پر بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اس لیے حزب اللہ اس وقت جنگ کے لیے تیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کو بھی بیرون ملک سے ملنےوالی امداد میں کمی آئی ہے۔ اسد رجیم کی طرف سے حماس کی حمایت اور مدد ختم ہونے کے بعد حماس بھی کمزوری کا شکار ہے۔