جمعه 15/نوامبر/2024

بائیکاٹ تحریک پر اثرانداز ہونے کی کوشش،برطانیہ کیخلاف قانونی چارہ جوئی

جمعرات 22-دسمبر-2016

برطانیہ کی حکومت کی جانب سے صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کی تحریک پراثراندازہونے کی کوششوں کے جواب میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے جوابی اقدام کا فیصلہ کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق برطانیہ میں فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے سرگرم مہم کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لندن حکومت اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ پر اثرانداز ہونے کی کوشش کررہی ہے جس پر حکومت کے خلاف قانونی کارروائی کی منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی حکومت انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مرتکب کمپنیوں کے بائیکاٹ کو روکنے اور ان کمپنیوں کی سرمایہ کاری واپس لینے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے کوشاں ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی سرکار لوکل ریٹائر نبٹ پروگرام پر بھی پابندی لگانے کی کوشش کررہی ہے تاکہ اس پروگرام کو اسرائیل کے بائیکاٹ کے لیے استعمال نہ کیا جاسکے۔ اس کے علاوہ برطانیہ کی کئی کمپنیاں مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں غیرقانونی طور پر سرگرم ہیں جو صہیونی ریاست کے ساتھ مل کر بین الاقوامی قوانین کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہو رہی ہیں۔ ان کمپنیوں کو نکیل ڈالنے کے لیے کی جانے والی مساعی کو لندن حکومت کی طرف سے ناکام کرنے کی اسکیمیں تیار کی جاتی ہیں۔

فلسطین سے یکجہتی مہم کا کہنا ہے کہ وہ برطانوی حکومت کے خلاف اسرائیل کے بائیکاٹ تحریک پر اثر انداز ہونے کی کوششوں پر قانونی چارہ جوئی کا پلان تیار کررہی ہے تاکہ برطانیہ میں صہیونی ریاست کے بائیکاٹ مہم کو مزید موثر اور نتیجہ خیز بنایا سکے۔

مختصر لنک:

کاپی